top of page
Search

مرزا غلام قادیانی لیٹرین میں نہیں مرا

  • Writer: Muhammad Faiz ul Mukhtar
    Muhammad Faiz ul Mukhtar
  • Feb 21, 2023
  • 2 min read

مرزا غلام قادیانی کے بارے میں یہ غلط مشہور کیا جارہا ہے کہ وہ باتھ روم میں مرا تھا عوام لاعلمی اور تحقیق نہ ہونے پر غلط افواہوں ، قیاس آراٸیوں پر یقین کرلیتی ہے۔۔۔

مرزا غلام قادیانی کے دور میں WC ایجاد نہیں ہوا تھا اس دوران گھر کے بیرونی طرف پردے یا کچی دیواروں کے اندر ایک گھڑا ہوتا تھا اگر کسی کو بھی حاجت ہوتی تھی تو وہ اس گھڑے میں فارغ ہوجاتا تھا یہ گھڑا گہرا ہوتا تھا اور اس کے بھرنے کی معیاد قریب بہ دس دن ہوتی تھی۔۔

(بحوالہ کتاب راہ قادیان جلد 2 ص 230)

گھڑے کو خالی کرنے کے لۓ برٹش بلدیہ کے سرکاری ملازمین ہوتے تھے جو ٹریکٹر نما بند گاڑی جس کے آگے بیل بندھی ہوتی تھی کے ہمراہ آیا کرتے تھے اور گھڑے میں پڑے انسانی بول و براز کو ایک ڈول نما شے کی مدد سے خالی کرکے اس گاڑی میں ڈالتے پھر کھلے میدان میں اسے پھینک کر آتے جہاں برٹش بلدیہ نے pigسوروں کو چھوڑ رکھا تھا ..

(بحوالہ History of hindustan)

مرزا غلام قادیانی آخر وقتوں میں بے حد کمزوری کا شکار تھا وہ کھڑا تو کجا بیٹھ بھی نہیں سکتا تھا چارپاٸ میں پے درپے غلاظت نکلنے اور بدبو پھیلنے کی وجہ سے مریدین اس کے قریب بھی نہیں آتے تھے یہاں تک کہ اس کی رن بھی اس سے دور ہوگٸ تھی یہی وجہ تھی کہ اس کے عقیدتمندوں نے اس کے بیت الخلاصہ کے گھڑے کو اتنا چوڑا کرنے کا فیصلہ کیا کہ اس میں پوری منجھی آجاۓ اور پھر گھڑا چوڑا کرنے کے بعد مرزا کو منجھی سمیت گھڑے کے اندر چھوڑ دیا تاکہ وہ وہیں کے وہیں فارغ ہوسکے۔۔۔

بحوالہ ( خزاٸن القادیان جلد 1 ص 17)

غلام مرزا قادیانی مسلسل ٹ ۔پ کرکر گھڑا اتنا بھرچکا کہ منجھی کے پاۓ دکھاٸ نہیں دیتے تھے۔۔۔

بحوالہ ( کتاب کرنل کی بیوی )

اور پھر ایسا وقت آیا کہ گھڑے کے اندر صرف ٹ ۔پ دکھاٸ دیتا تھا اور مرزا غلام قادیانی منجھی سمیت لاپتہ تھا بالاآخر معتقدین نے گھر کا دروازہ کھولا اور بیت الخلاصہ کی صورت حال کو دیکھ کر بلدیہ کی گاڑی منگواٸ صبح سے سہ پہر تک موال مواد نکالنے کے بعد بالاآخر مرزے کی منجھی نظر آٸ جو پورا لید سے تتر بتر ہوا پڑا تھا۔۔۔۔

بحوالہ : کتاب ( یہ کیا لال لال سارا مزہ ہی خراب کردیا)

باتھ روم میں گر کر مرنا یہ عمومی بات ہے اور اکثر اسپتالوں میں مریض باتھ روموں میں مرجاتے ہیں اس لۓ باتھ روم والی موت سے باہر آٸیں تحریر میں اختلاف ہوسکتا ہے مگر واقعہ ایسا ہی کچھ ہے یقین نہ آۓ تو کسی قادیانی سے تصدیق کرسکتے ہیں۔۔۔

بعد میں مرزا غلام قادیانی کو دستانے پہن کر چھ ہندوٶں نے باہر کھینچا ہو یا اسے رسی سے منجھی سمیت باندھ کر ایکسیلٹر دے کر گاڑی کے ذریعے نکالا ہو اس سے ہمیں کوٸ فرق نہیں پڑتا کہ قادیانی زندیق تھے اور زندیق ہی رہیں گے ۔۔۔!!!باتحریر خود آدم سیل عسجدانی

 
 
 

Comments


Post: Blog2_Post

03095089292

  • Facebook
  • Twitter
  • LinkedIn

©2021 by Muhammad Faiz Ul Mukhtar Noori. Proudly created with Wix.com

bottom of page